نئی دہلی،۸ مارچ: مرکزی وزیر دفاع جناب منوہر پاریکر نے راجیہ سبھا میں جناب بی کے ہری پرساد کے ایک سوال کے تحریر ی جواب میں بتایا کہ سرکار فوجیوں کی ذہنی کشیدگی سے بخوبی واقف ہے ۔ یہ ذہنی کشیدگی لازمی طور سے ان کے کاموں کے چیلنج اور ان کے گھریلو کے مسائل کے نتیجے میں پیدا ہوتی ہے ۔فوج میں ’بھیا ‘ کا نظام موجود نہیں ہے اس کے برعکس فوج میں ادارہ جاتی طور سے افسران کو مختلف گروپوں میں رکھا جاتا ہے ۔اس کا مقصد ہے کہ وہ اپنی روزمرہ کی زندگی میں دلچسپیوں کو جگہ مل سکے اور ان کی ذہنی کشیدگی کم ہوسکے ۔ ایسا قطعی نہیں ہے کہ فوجیوں کو اپنی ملازمتوں میں دلچسپی نہ رہ گئی ہو بلکہ فوج میں بھرتی کے اجتماعات اور فوجیوں کے ذریعہ اپنی مدت ملازمت میں دو برس کی توسیع کئے جانے کی درخواستیں اس بات کا صریحی اظہار اور ثبوت ہے کہ فوج اور فوجی پیشے میں ہمارے شہریوں اورجوانوں کی دلچسپی بالکل کم نہیں ہوئی ہے۔
سرکار نے فوجیوں کی ذہنی کشیدگی کم کرنے کے لئے متعدد اقدامات کئے ہیں جن میں ان کی روزمرہ کی زندگی میں یوگا اور مراقبے کو شامل کیا جانا ،نفسیاتی مشیروں کے ذریعہ نفسیاتی مشورے دئے جانے ، چھٹی کی پالیسی کو نرم کیا جانا، بہتر ڈھانچہ جاتی سہولیات کی فراہمی کے ذریعہ فوجیوں کی طرز زندگی اور ان کے کام کاج کے طریقوں میں بہتری پیدا کیا جانا، رہنماؤں کے ساتھ فوجیوں کے مکالمے کا انتظام کیا جانا ، فوجیوں کے لئے کھیل کود اورتفریحی سہولیات کی دستیابی، ذہنی کشیدگی پر قابو پانے کے لئے مختلف اقسام کی تربیت ،شادی شدہ فوجیوں کو رہائش کی سہولت فراہم کرنا شامل ہے۔