سنجوے گھوش میڈیا ایوارڈ 2020 کے نتائج کا اعلان
ہلی (پریس ریلیز) ، دہلی میں واقع غیر سرکاری تنظیم چرخا ڈیویلپمنٹ کمیو نیکیشن نیٹورک نے سنجوے گھوش میڈیا ایوارڈ2020 کے لئے منتخب فاتحین کے ناموں کا اعلان کیا ہے۔ مذکورہ ایوارڈ کے لیے جموں و کشمیر ، اتراکھنڈ ، راجستھان ، مہاراشٹر ، ہریانہ ، اتر پردیش ، بہار ، مدھیہ پردیش ، جھارکھنڈ ، کرناٹک اور کیرالہ سے کل 37 درخواستیں موصول ہوئی تھیں،جن میں سے جموں و کشمیر سے محترمہ بسمہ بھٹ کے علاوہ رخسار کوثر ، بہار سے محترمہ سمیدھا پال ، راجستھان سے محترمہ رماشرما اور اتر پردیش سے راجیش نرمل کو ایوارڈ کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ ایوارڈ کا انتخاب تین رکنی جیوری کے پینل نے کیا ہے۔ پینل کی صدارت دی وائر کی محترمہ پیملا فلپوز نے کی۔ امر اجالا سے مسٹر سدیپ ٹھاکر اور گاوں کنیکشن سے محترمہ ندھی جموال نے بحیثیت رکن پینل میں شرکت کی ۔ محترمہ رما شرما اور رخسار کوثر پہلے سے ہی چرخا کے لیے دیہی قلم کار کی حیثیت سے کام کر رہی ہیں۔ اب وہ اپنی ریاستوں میں نوعمر لڑکیوں کو درپیش مسائل پر مضامین لکھیں گی ۔ جبکہ بسمہ بھٹ خواتین پر ہونے والے تشدد ، سمیدھا پال دیہی علاقوں سے شہروں کی طرف ہجرت کرنے والی خواتین کے اثرات اور راجیش نرمل دیہی علاقوں میں فیصلے کرنے میں خواتین کے کردار کے بارے میں اپنے مضامین پیش کرینگے۔ اگلے 5 ماہ فاتحین کو اپنے متعلقہ مضامین پر پانچ تحقیقی مضامین جمع کرنے ہوں گے۔ فاتحین کو پچاس ہزار روپے نقد اورفیلوشپ مکمل ہونے کے بعد ایک سند دی جائے گی۔ عوامی سطح پر متعدد پالیسی کومتاثر کرنے اور مختلف سماجی امور کواجاگر کرنے کے مقصد سے تمام 25 مضامین مختلف اخبارات میں شائع کیے جائیں گے۔ اس سلسلے میں چرخا ڈیویلپمنٹ کمیو نیکیشن نیٹورک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ماریو نورونہا نے کہا کہ پچھلے کچھ سالوں سے خواتین کے معاملات کو میڈیا میں ایک مناسب مقام ملنا شروع ہوا ہے جو ایک خوشگوار پہلو ہے۔ تاہم ابھی بھی میڈیا کے زیادہ تر مواد شہری علاقوں کے ہی ہوتے ہیں اور صرف چند مواقع پر ہی دیہی خواتین کی آوازیں سنائی دیتی ہیں۔ ان ایوارڈ کے ذریعہ ہم اس رجحان کو تبدیل کرکے یہ یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ ہمارے ملک کے دور دراز علاقوں سے آنے والی خواتین کی آوازیں بھی سنی جائیں۔ اس کے علاوہ ایوارڈ کا مقصد چھوٹے شہر کے صحافیوں اور مضامین لکھنے میں دلچسپی رکھنے والے افراد کی حوصلہ افزائی کرنا بھی ہے۔ منتخب شرکاءجیوری ممبران اور سینئر صحافیوں سے رہنمائی حاصل کر کے سماجی امور پر لکھنے اور ایوارڈ کے مقاصدکو پورا کرنے میں اہم کردار نبھائیں گے۔ یہ ایوارڈ چرخا کے بانی سنجے گھوش کے میڈیا کے تخلیقی استعمال کے ذریعہ دیہی و پسماندہ طبقات کوسماجی اور معاشی شمولیت کے لیے کام کرنے کے جذبے سے عبارت ہے۔ یہ ایوارڈقلم کاروں کو نہ صرف خواتین کو درپیش مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے ایک بہتر موقع فراہم کرے گا بلکہ پسماندہ طبقات کو مرکزی دھارے سے جوڑنے اور ذرائع ابلاغ کے ذریعہ ان کی آواز معاشرے کے دیگر افراد تک پہونچانے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔ چرخا ایک ایسی غیر منافع بخش تنظیم ہے جو میڈیا کے تخلیقی استعمال کے ذریعے پسماندہ طبقات کی آوازوں کو اجاگر کرنے کی سمت کام کررہی ہے۔ ReplyForward